This blog is information about the Islamic heroes, Islamic facts in history
اصل آذادی
Get link
Facebook
X
Pinterest
Email
Other Apps
-
هم لوگ دوسروں سے تو آذاد هو گے هیں۔مگر کبھی کسی نے ی سوچ هے ک هم بھی بھی غلام هے وه بھی اپنے نفس کے۔جب اس سے آذادی حاصل کر لی۔تو اس وقت حقیقت میں همیں آذاد هوگے۔ جس نے اپنے نفس کو مر دیا ۔اس نے رب کو پا لیا۔
,السلام وعلیکم ابن اسحاق کہتے ہیں کہ عبدالمطلب اپنے لخت جگرعبداللہ کا ہاتھ تھامے جارہے تھے کہ ان کا گزرورق بن نوفل بن اسد بن عبد العزی کی ہمشیرہ ام قتال کے کے پاس ہوا جوکعبہ کے قریب تھی تو اس نے عبداللہ چہرے کو دیکھا کر پوچھا کہاں جارہے ہوتو آ پ نے کہا اپنے والد کے ہمراہ پھر اس نے رازداری سے پیشکش کی ابھی مجھ سے ہمبستر ہو اور سو اونٹ پکڑ لے جو تجھ سے قربان ہو چکے ہیں تو عبداللہ نے کہا اب تم میں والد کے ہمراہ ہوں ان سے جدا نہیں ہو سکتا چنانچہ عبدالمطلب وہاب بن عبد مناف بن زہرہ کے پاس چلے آئے جو ہرلحاظ سے بنی زہرہ کا رئیس تھا اس نے اپنی بیٹی آمنہ آپ کے عقد میں دے دی حسب دستور آپ انہیں کے مکان پر ہمبستر ہو ئے اور ان کو رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا حمل ٹھہر گیا پھر وہ وہاں سے آکر اس عورت کے پاس گئے جس نے پیشکش کی تھی اور اسے کہا کیا وجہ ہے کہ تم کل کی پیشکش کو دہراتی کیوں نہیں تو اس نے جواب دی...
: بت پرستی کا آغاز ابن هشام کا بیان هےک مجھے بعض اهل علم نے بتایا ک عمروبن لحی ایک بار مک سے شام میں کسی غرض سے گیا۔ جب بلقاءکے شهر میں آیا جو عمالق کے زیر حکو مت تھاوهاں کے لوگوں کو بت پوجتے دیکھ کر پوچھا ی بت جن کی تم پر ستش کرتے هو ان کا کیا مفاد هے۔ تو انهوں نے کها۔ ی بت جن کی هم بندگی کرتے هیں۔ قحط میں نے سے بارش طلب کر تے هیں۔تو بارش برسا دیتے هیں ۔ان سے فتح و نصرتطلب کرتےهیں۔ تو وه فتح سے همکنار کر دیتے هیں ،ی سن کرعمرو نے کها مجھے بھی کوی بت دےدو، میں اسے عرب میں لے جاوں اور وهاں کےلوگ اس کی بندگی کریں وه هبل بت کو مک لے آیا۔ اور اسے نصب کر دیااور لوگوں کو اس کی پر ستش کا حکم دیا
Comments
Post a Comment