: بت پرستی کا آغاز
ابن هشام کا بیان هےک مجھے بعض اهل علم نے بتایا ک عمروبن لحی ایک بار مک سے شام میں کسی غرض سے گیا۔ جب بلقاءکے شهر میں آیا جو عمالق کے زیر حکو مت تھاوهاں کے لوگوں کو بت پوجتے دیکھ کر پوچھا ی بت جن کی تم پر ستش کرتے هو ان کا کیا مفاد هے۔ تو انهوں نے کها۔ ی بت جن کی هم بندگی کرتے هیں۔ قحط میں نے سے بارش طلب کر تے هیں۔تو بارش برسا دیتے هیں ۔ان سے فتح و نصرتطلب کرتےهیں۔ تو وه فتح سے همکنار کر دیتے هیں ،ی سن کرعمرو نے کها مجھے بھی کوی بت دےدو، میں اسے عرب میں لے جاوں اور وهاں کےلوگ اس کی بندگی کریں وه هبل بت کو مک لے آیا۔ اور اسے نصب کر دیااور لوگوں کو اس کی پر ستش کا حکم دیا
Comments
Post a Comment